موسلا دھار بارشوں نے پاکستان کے بالائی علاقوں کو شدید نقصان پہنچایا، مہندری پل تباہ اور متعدد سیاح وادی کاغان میں پھنس گئے۔
محکمہ موسمیات نے آزاد جموں و کشمیر، شمال مشرقی پنجاب، بالائی خیبرپختونخوا، کوہ سلیمان اور بلوچستان کی قریبی پہاڑیوں سمیت متعدد علاقوں میں ممکنہ سیلاب سے خبردار کیا ہے۔
شدید بارشوں نے کے پی اور گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے، انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے اور مقامی کمیونٹیز کو الگ تھلگ کر دیا ہے۔
وادی کاغان میں، مہندری پل کی تباہی نے ایک اہم نقل و حمل کا رابطہ منقطع کر دیا ہے، جس سے ناران اور وادی کے دیگر حصوں تک رسائی کو مؤثر طریقے سے روک دیا گیا ہے۔
اس سے لگ بھگ 10,000 سے 15,000 سیاح پھنس گئے ہیں اور رہائشیوں کی روزمرہ کی زندگی میں خلل پڑا ہے۔
کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی (KDA) نے اعلان کیا کہ سیاحوں کے لیے رہائش اور کھانا مفت ہوگا۔
سیاح، جو وادی کے ٹھنڈے موسم اور دلکش نظاروں کے لیے تشریف لائے تھے، اب خود کو پھنسے ہوئے، ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز تک محدود پاتے ہیں جن میں سامان کی کمی ہوتی ہے یا مقامی حکام کی جانب سے قائم کردہ عارضی پناہ گاہوں میں پناہ لیتے ہیں۔
پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے سیاحوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ لینڈ سلائیڈنگ، بہہ جانے والے پلوں اور ممکنہ سیلاب کے باعث غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
لوئر دیر میں تیز بارش سے تیمرگرہ میں بالمبٹ کے مقام پر دریائے میدان میں طغیانی آگئی ہے۔ صوابی میں وقفے وقفے سے بارش ہوئی، شریف آباد میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا، جہاں امدادی ٹیمیں اسے ہٹانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔
کوٹھہ میں مکان کی چھت گرنے سے دو مویشی دب گئے، امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ چترال اور لوئر دیر نے متعدد علاقوں میں شدید سیلاب کا سامنا کیا ہے جس سے گھروں، باغات اور کھیتوں کو کافی نقصان پہنچا ہے اور گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل پڑا ہے۔
لوئر چترال کے دریاؤں کوغوزی، شیشی کوہ اور کالاش ویلی میں بھی اسی طرح کے سیلاب کی اطلاع ملی ہے۔
ایک افسوسناک واقعہ میں سیلابی پانی ان کے تہہ خانے میں داخل ہونے سے خاندان کے 11 افراد جاں بحق ہو گئے۔ مظفرآباد، نیلم اور جہلم کی وادیوں میں وقفے وقفے سے ہونے والی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا ہے بلکہ سڑکیں بھی بند ہوگئی ہیں، خاص طور پر مظفرآباد کو راولپنڈی سے ملانے والی شاہراہ کوہالہ کے مقام پر۔
محکمہ موسمیات نے اگلے روز بھی بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔
ہرنائی اور گردونواح میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی جس سے ہرنائی کوئٹہ شاہراہ پر ٹریفک معطل ہوگئی۔
دریائے زردالو میں اونچے درجے کے سیلابی ریلے نے قریبی زرعی زمینوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ خیبر کے ضلع اور اس کے مضافات میں وقفے وقفے سے بارش ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں درجہ حرارت کم ہوا اور دریاؤں اور نہروں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا۔
سوات میں بارشوں سے کالام کے بالائی علاقوں میں طغیانی آگئی ہے جس سے زمینی گزرگاہیں بہہ گئی ہیں اور بالائی علاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
راستے کی بحالی کے لیے بھاری مشینری تعینات کر دی گئی ہے۔ این ایچ اے سمیت تمام محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، سوات، کالام اور دیگر سیاحتی مقامات پر سڑکیں کھلی رکھنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
Article Categories:
خبریں