وزیر اعظم شہباز شریف نے منگل کو آفت زدہ ساحلی شہر گوادر کا دورہ کیا اور متاثرہ آبادی کے لیے وسیع ریلیف پیکج کا اعلان کیا۔
نو منتخب وزیراعظم نے متاثرین کے لیے مالی معاوضے کا اعلان کیا۔ انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 20 لاکھ روپے، زخمیوں کے لیے 50 لاکھ روپے اور موسلا دھار بارشوں میں جن گھرانوں کو نقصان پہنچا ان کے لیے 75 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پیکج چار دنوں میں جاری کر دیا جائے گا۔ یہ نو منتخب حکومت کا فرض ہے اور بطور وزیراعظم یہ میرا فرض ہے۔ یہ نہ تو کوئی احسان ہے اور نہ ہی کچھ اور،‘‘ انہوں نے کہا۔
انہوں نے متاثرہ افراد میں چیکس اور امدادی سامان بشمول کھانے پینے کی اشیاء، کمبل، واٹر کولر اور دیگر اشیائے ضروریہ بھی تقسیم کیں۔
وزیراعظم کے ہمراہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور دیگر قانون ساز بھی تھے۔
قبل ازیں ڈیزاسٹر زون کے لیے پرواز کے دوران وزیراعظم کو پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے چیئرمین نے ٹاؤن اور جنوبی بلوچستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں بریفنگ دی۔
یہ سیلاب 28 فروری کو ہونے والی مسلسل بارشوں کی وجہ سے آیا تھا۔
شہباز شریف کو متاثرہ علاقوں میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشن کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیر اعظم شہباز نے حکام کو جدید ٹیکنالوجی اور سیٹلائٹس کے ذریعے قدرتی آفات کی جدید ترین شناخت کے لیے ایک مضبوط نظام بنانے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مواصلاتی ڈھانچے کی فوری بحالی کا حکم دیا اور نجی املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا تفصیلی جائزہ لینے کا کام سونپا۔
شہباز نے نو منتخب وزیر اعظم کے طور پر اپنے پہلے دورے پر حکام پر زور دیا کہ وہ سیلاب زدگان کے لیے ایک جامع ریلیف اور بحالی کا منصوبہ تیار کریں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ متاثرین کی امداد میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔
گزشتہ ہفتے، بلوچستان کی نگراں حکومت نے گوادر کو بارش کے تباہ کن سپیل کے بعد ‘ڈیزاسٹر زون’ قرار دیا تھا جس سے علاقے میں اچانک سیلاب آیا تھا۔