نیوز کی رپورٹ کے مطابق، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے چیئرمین ایف بی آر کی منظوری کے بعد ٹیکس چوری میں ملوث 0.5 ملین افراد کے سم کارڈز بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایف بی آر نے 20 لاکھ ٹیکس چوروں کی نشاندہی کی ہے۔ تاہم موبائل کمپنیوں نے اتنی بڑی تعداد میں سمز بلاک نہ کرنے کی درخواست کی ہے جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 500,000 ٹیکس چوروں کی سمز بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے فیصلے کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایات بھیج دی ہیں۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ ایف بی آر کے پاس نان فائلرز کے سم کارڈ بلاک کرنے کے علاوہ بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کا اختیار بھی ہے۔ اس سلسلے میں ملک بھر کے 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس افسران کو خصوصی اختیارات دیے گئے ہیں۔
نان فائلرز کے خلاف دفعہ 114-B کے تحت کارروائی کی جائے گی، ٹیکس چوروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے مشاورت کے بعد 4 لاکھ انڈر فائلرز کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان افراد نے قابل ٹیکس آمدنی ہونے کے باوجود اپنے گوشوارے جمع نہیں کرائے ہیں۔ ایف بی آر جلد ہی اس سلسلے میں انکم ٹیکس جنرل آرڈر (IGTO) جاری کرے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایف بی آر نے پہلے بھی ایسے افراد کو نوٹس بھیجے تھے لیکن پھر بھی ریٹرن فائل نہیں کیے گئے۔
ایف بی آر کے وسیع تر ٹیکس کی بنیاد کے اقدام کے ذریعے 100,000 نان فائلرز کی شناخت کی جا چکی ہے، اور ان کے سم کارڈز بھی بلاک کر دیے جائیں گے۔
. ایف بی آر، پی ٹی اے اور ٹیلی کام آپریٹرز کے درمیان تفصیلی بات چیت کے بعد سم کارڈز بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔